ملتان(صفدربخاری سے) مال پلازہ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کینٹ کےصدر ومرکزی تاجر راہنماء اعجاز کریم نے اپنے بیان میں کہا ہے لاہور میں ایک بچے کی لاپرواہی اور غلطی کی سزا پورے پنجاب کے عوام کو دینا اور کم عمر بچوں کے خلاف کریک ڈاؤن ناانصافی اور زیادتی ہے 15 سال سے 18 سال کے بچے میٹرک تا بی ایس/بی اے کے طلباء ہیں جو سکول کالج کے ساتھ ساتھ گھروں کے بزرگوں کو بھی سنبھالتے ہیں سفید پوش اور نچلے طبقہ کے محدود وسائل اور مہنگائی کےاس دور میں سفید پوش گھرانوں اور غریبوں کے بچوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے لوگ شدید ذہنی اذیت اور پریشانی کا شکار ہیں حکومت کو چاہیے سکول کالج اوقات میں سی ڈی 70 موٹر سائیکل کے طلباء وطالبات کو ریلیف دے کر ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے بچوں کے خلاف اندراج مقدمات سے معصوم بچوں کو حوالات میں منفی ماحول اور مجرمانہ ذہن ساذی کو تقویت مل رہی ہے بچوں کو سدھارنے کیلئے پالیسی پر نظرثانی اور غربت وبدحالی کے شکار شہریوں کےحال پر رحم کیاجائے۔ واضح ہو کہ ڈیفنس فیز 7 میں پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں 6 افراد کی موت ہو گئی تھی