پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ماضی سے کچھ نہ سیکھا،  پشاور میں جماعت اسلامی کے انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ پر حیرانی ہے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔  ملک اداروں کے ٹکراؤ اور معیشت کی ناکامی سے دوچار ہے، میرا مشورہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر مذاکرات کریں اور 14 اگست 2023 کو نئے الیکشن کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا 1 ہزار ارب کا مقروض ہوگیا، وزیر نے بتایا کہ ہمارے پاس تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں، صوبے کو پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت نے تباہ کر دیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے کسی لیڈر کا نام توشہ خانہ اور پانامہ میں نہیں، ملک میں کرپشن فری جماعت اسلامی ہے، پی ڈی ایم ، پی ٹی آئی ، پی پی پی ، ملک نہیں چلا سکتے، جماعت اسلامی آئی ایم ایف سے نجات دلاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور سیاسی جماعت کی لڑائی صرف کرسی کے لئے، اسٹیبلشمنٹ پر حیرانگی ہے کہ اس نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا، پی ٹی آئی جیسی جماعت بنائی جس میں ٹرک ،ٹریکٹر ،ہیلی کاپٹر، موٹر سائیکل گاڑی ہر قسم کے پرزے ڈالے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے 13 لاشوں کو پی ڈی ایم کی صورت میں کندھوں پر اٹھا لیا ہے، پی ڈی ایم کو اسٹبلشمنٹ نے مصنوعی آکیسجن پر رکھا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کو کندھوں پر اٹھایا لیکن کچھ حاصل نہ ہوا، اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ پر خاندانوں کی سیاست پروان چڑھ رہی ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی مسلسل مداخلت نے نظام کو پاش پاش کر دیا ہے، اسٹیبلشمنٹ اپنی مرضی ، اپنی ترتیب کیساتھ پارٹیوں میں اثر ورسوخ پیدا کر رہی ہے، طاقت کے زور سے ووٹ چھینے والوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ راستہ اپنایا گیا کہ انکو بڑی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ رہنما جماعت اسلامی پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ فوج اور عوام کے درمیان بہترین روابط ہونے چاہئیں، آرمی چیف اور کور کمانڈر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ائیر پورٹ کے قریب چیک پوسٹوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔