نو نومبر سرائیکی وسیب کے لیے کالا ڈہنہ ( بلیک ڈے) کے طور پر منایا جاتا ہے، ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان کے بغیر سرائیکی صوبہ نامنظور ہو گا: مہر مظہر عباس کات
ملتان : نو نومبر سرائیکی وسیب کے لیے کالا ڈہنہ ( بلیک ڈے) کے طور پر منایا جاتا ہے جس دن انگریز وائسرائے لاڈر کرزن نے مزاحمت کا بدلہ لینے کے لیے ملتان صوبہ سے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کو الگ کر کے سرحد صوبہ میں شامل کر دیا تھا ۔سرائیکستان نوجوان تحریک نے سقوط ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان کے خلاف چوک کمہارانوالہ پر بھر پور احتجاج کیا ۔مظاہرین نے خانیوال روڑ بند کر کے لارڈکرزن پر لعنت بیشمار،اور ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان کے بغیر سرائیکی صوبہ نامنظور ہو گا کہ پرجوش نعرے بازی کی۔مظاہرین نے بینز بھی اٹھا رکھا تھا جس پر ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان کو فوری ملتان کے ساتھ شامل کر کے سرائیکی صوبہ بنانے کے مطالبات درج تھے ۔مظاہرے کی قیادت چیئرمین مہر مظہر عباس کات،ڈویزنل صدر و مرکزی صدر امن اتحاد رکشہ یونین مہر ظفر اقبال ہراج،بانی راہنما حاجی عاشق علی بوسن،بانی راہنما سبطین خان لنگاہ ،ضلعی صدر ملک سلیم عباس بوسن، تحصیل صدر عاشق خان بلوچ ،سید علی گیلانی ،حسن رضا بھٹی نے کی ۔مظاہرین سے سرائیکی راہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ کروڑ سرائیکی عوام آج نو نومبر کے دن کو کالا ڈہنہ کے طور پر منا رہی ہے اور جب تک ہمارے اکثریتی سرائیکی اضلاع ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان کو ملتان کے ساتھ واپس نہیں ملایا جاتا ہمارا احتجاج بھی جاری رہیگا اور ہم ان اضلاع کے بغیر سرائیکی صوبہ بھی کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔نوجوان سرائیکی راہنماؤں نے کہا کہ سرائیکی نوجوان اب اپنے حقوق کا تحفظ کرنا اچھی طرح جان چکے ہیں ہم اپنی جانوں کی قربانی دے کر تمام مکمل جغرافیہ پر مشتمل سرائیکی صوبہ بنوائیں گے ،انہوں نے کہا کہ ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان سو فیصد سرائیکی اضلاع تھے مگر ایک سوچی سمجھیں سازش کے تحت افغانیوں کو چاروں طرف آباد کر کے مقامی سرائیکی آبادی کا قتل عام کروا کر قبضہ کیا گیا ہے ،سرائیکی راہنماؤں نے ریاست پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سرائیکی وسیب خاص کر ٹانک و ڈیرہ اسماعیل خان پر افغانی اور پختون قبضہ کو فوری ختم کروایا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایک دن ایسا آئے گا جب اس کا بوجھ ریاست نہیں اٹھا سکے گی ۔مظاہرے میں کثیر تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔